- (اتعلم بها قبر اخي، وادفن إليه من مات من اهلي. يعني: عثمان بن مظعون رضي الله عنه).- (أَتَعَلَّمُ بها قبرَ أخي، وأَدْفِنُ إليه مَنْ مات من أهلي. يعني: عثمانَ بنَ مَظْعُونٍ رضي الله عنه).
مطلب بیان کرتے ہیں: جب سیدنا عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ فوت ہوئے تو دفن سے فارغ ہونے کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو ایک پتھر لانے کا حکم دیا، لیکن وہ اس کو نہ اٹھا سکا، یہ دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود اٹھے، اپنے بازؤوں سے کپڑا ہٹایا، صحابی رسول کہتے ہیں: گویا کے میں (اب بھی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بازؤوں کی سفیدی کی طرف دیکھ رہا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ پتھر اٹھایا اور قبر پر سر والی جانب رکھ دیا اور فرمایا: ”یہ پتھر میرے بھائی کی قبر کی نشانی ہے، میں اپنے خاندان کے افراد کو اس کے ساتھ دفن کروں گا۔“