-" إن الله تعالى يقول: إذا ابتليت عبدا من عبادي مؤمنا، فحمدني وصبر على ما ابتليته به، فإنه يقوم من مضجعه ذلك كيوم ولدته امه من الخطايا، ويقول الرب للحفظة: إني انا قيدت عبدي هذا وابتليته، فاجروا (له) من الاجر ما كنتم تجرون له قبل ذلك وهو صحيح".-" إن الله تعالى يقول: إذا ابتليت عبدا من عبادي مؤمنا، فحمدني وصبر على ما ابتليته به، فإنه يقوم من مضجعه ذلك كيوم ولدته أمه من الخطايا، ويقول الرب للحفظة: إني أنا قيدت عبدي هذا وابتليته، فأجروا (له) من الأجر ما كنتم تجرون له قبل ذلك وهو صحيح".
ابو اشعث صنعانی کہتے ہیں: میں مسجد دمشق کی طرف گیا اور اول وقت میں گیا، مجھے شداد بن اوس رضی اللہ عنہ ملے، ان کے ساتھ صنابحی بھی تھے۔ میں نے ان سے پوچھا: اللہ تم پر رحم کرے، کہاں کا ارادہ ہے؟ انہوں نے کہا: ہم اپنے ایک بھائی کی تیمارداری کرنے کے لیے جا رہے، (یہ سن کر) میں بھی ان کے ساتھ چل دیا۔ ہم اس مریض کے پاس پہنچ گئے۔ ان دونوں نے اس سے پوچھا: حالات کیسے ہیں؟ اس نے جواب دیا: اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم ہے۔ سیدنا شداد رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: جب میں اپنے مومن بندے کو آزماتا ہوں اور وہ میری تعریف کرتے ہوئے میری آزمائش پر صبر کرتا ہے تو (شفا یاب ہو کر) اپنے بستر سے اس دن کی طرح گناہ سے پاک ہو کر اٹھتا ہے جس دن اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔ مزید یہ کہ اللہ تعالیٰ اعمال لکھنے والے فرشتوں سے فرماتے ہیں: میں نے اپنے اس بندے کو پابند کر لیا ہے اور اسے آزما رہا ہوں، تم اس کی تندرستی کی حالت میں اس کے (اعمال پر) جو جو لکھتے تھے اس کو برقرار رکھو (اگرچہ یہ عمل نہیں کر رہا)۔“