-" افما يسرك إذا ادخلك الله الجنة ان تجده على باب من ابوابها فيفتحه لك. يعني ابنه الصغير".-" أفما يسرك إذا أدخلك الله الجنة أن تجده على باب من أبوابها فيفتحه لك. يعني ابنه الصغير".
سیدنا معاویہ بن قرہ اپنے چچا یعنی قرہ بن ایاس کے بھائی سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے چھوٹے بچے کے ہمراہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے اور اسے اپنے سامنے بٹھا لیتے تھے۔ (ایک دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: ”کیا تم اس سے محبت کرتے ہو؟“ انہوں نے کہا: بہت زیادہ محبت کرتا ہوں۔ (الله کا کرنا کہ) وہ بچہ فوت ہو گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”تم (بچے کی جدائی پر) غمگین تو ہو گے؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں، الله کے رسول! پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم اس بات پر خوش ہو جاؤ گے کہ جب تم کو الله تعالیٰ جنت میں داخل کرے تو تم اس بچے کو جنت کے دروازے پر پاؤ اور وہ تمہارے لیے دروازہ کھولے؟“ اس نے کہا: کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سو اسی طرح ہو گا، ان شاء اللہ۔“