-" متعها، فإنه لابد من المتاع ولو نصف صاع من تمر".-" متعها، فإنه لابد من المتاع ولو نصف صاع من تمر".
سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب سیدنا حفص بن مغیرہ رضی الله عنہ نے اپنی بیوی فاطمہ کو طلاق دی تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور (ساری بات کی وضاحت کر دی)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے خاوند سے فرمایا: ”اس کو کچھ مال وغیرہ دے کر رخصت کرو۔“ اس نے کہا: میرے پاس تو اسے دینے کے لیے کوئی چیز نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کچھ نہ کچھ (مال دے کر اسے) فائدہ پہنچانا تو ضروری ہے۔“ پھر فرمایا: ”تو اس کو مال وغیرہ دے کر رخصت کر، اگرچہ وہ کھجور کا نصف صاع ہو۔“