-" مرت بي فلانة، فوقع في قلبي شهوة النساء، فاتيت بعض ازواجي فاصبتها، فكذلك فافعلوا، فإنه من اماثل اعمالكم إتيان الحلال".-" مرت بي فلانة، فوقع في قلبي شهوة النساء، فأتيت بعض أزواجي فأصبتها، فكذلك فافعلوا، فإنه من أماثل أعمالكم إتيان الحلال".
سیدنا ابوکبثہ انماری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے ساتھ تشریف فرما تھے، (اچانک) اندر چلے گئے اور غسل کر کے باہر تشریف لائے۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! کچھ کام پڑ گیا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، فلاں عورت میرے پاس سے گزری تو میرے دل میں عورت کی طلب پیدا ہوئی، اس لیے میں اپنی ایک بیوی کے پاس گیا اور اپنی حاجت پوری کی۔ تم بھی ایسے ہی کیا کرو، حلال چیز کو استعمال کرنا افضل عمل ہے۔“