سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان
975. ناپ تول میں کمی بیشی کرنا باعث ہلاکت ہے، جنگ میں شریک ہوئے بغیر مال غنیمت وصول کرنا
حدیث نمبر: 1397
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" خرج صلى الله عليه وسلم [إلى خيبر] حين استخلف سباع بن عرفطة على المدينة، قال ابو هريرة: قدمت المدينة مهاجرا فصليت الصبح وراء سباع، [فقرا في الركعة الاولى * (كهيعص) *]، وقرا في الركعة الثانية * (ويل للمطففين) *، قال ابو هريرة: فاقول في الصلاة: ويل لابي فلان! له مكيالان، إذا اكتال اكتال بالوافي، وإذا كال كال بالناقص، فلما فرغنا من صلاتنا اتينا سباعا فزودنا شيئا حتى قدمنا على رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد افتتح خيبر، فكلم المسلمين، فاشركونا في سهمانهم".-" خرج صلى الله عليه وسلم [إلى خيبر] حين استخلف سباع بن عرفطة على المدينة، قال أبو هريرة: قدمت المدينة مهاجرا فصليت الصبح وراء سباع، [فقرأ في الركعة الأولى * (كهيعص) *]، وقرأ في الركعة الثانية * (ويل للمطففين) *، قال أبو هريرة: فأقول في الصلاة: ويل لأبي فلان! له مكيالان، إذا اكتال اكتال بالوافي، وإذا كال كال بالناقص، فلما فرغنا من صلاتنا أتينا سباعا فزودنا شيئا حتى قدمنا على رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد افتتح خيبر، فكلم المسلمين، فأشركونا في سهمانهم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سباع بن عرفطہ رضی اللہ عنہ کو مدینے میں اپنا جانشین مقرر کر کے خیبر کی طرف روانہ ہو گئے، میں ہجرت کر کے مدینہ آیا، سباع کے پیچھے نماز فجر پڑھی، اس نے پہلی رکعت میں «كهيعص» یعنی سورہ مریم اور دوسری میں «ويل للمطففين» یعنی سورہ مطففین کی تلاوت کی۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (سورہ مطففین کی تلاوت سن کر) میں نماز میں ہی یہ کہنے لگ گیا کہ فلاں آدمی ہلاک ہو، اس نے دو قسم کے ناپ بنائے ہیں، (اور وہ اس طرح کہ) جب دوسروں سے ناپ کر لیتا ہے تو پورا لیتا ہے اور جب دوسروں کو ناپ کر دیتا ہے تو کم کرتا ہے۔ جب ہم نماز سے فارغ ہوئے تو سباع کے پاس آئے، انہوں نے ہمارے لیے کچھ توشئہ سفر تیار کیا، (پھر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف روانہ ہو گئے) یہاں تک کہ آپ کے پاس پہنچ گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خیبر فتح کر چکے تھے، آپ نے مسلمانوں سے بات چیت کی اور ہمیں بھی ان کے (غنیمت والے) حصوں میں شریک کیا۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.