- (تهجمون على رجل معتجر ببرد حبرة، يبايع الناس، من اهل الجنة)- (تَهجُمون على رجلٍ مُعتَجرٍ ببردٍ حَبِرَةٍ، يبايعُ الناسَ، من أهل الجنة)
سیدنا عبداللہ بن حوالہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن فرمایا: ”اچانک تم ایسے آدمی پر ( بیعت کرنے کے لیے) ٹوٹ پڑو گے، جس نے دھاری دار چادر لپیٹی ہو گی، وہ لوگوں سے خرید و فروخت کا معاملہ کر رہا ہو گا، اس حال میں کہ وہ جنتی ہو گا۔“(ایک دن آیا کہ) ہم نے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی بیعت کرنے کے لیے ان پر ہجوم کیا اور انہوں نے دھاری دار چادر لپیٹی ہوئی تھی اور وہ لوگوں سے خرید و فروخت کا معاملہ کر رہے تھے۔ اس حدیث میں «يبايع» سے مراد خرید و فروخت ہے۔