-" إنكم تختصمون إلي، وإنما انا بشر، ولعل بعضكم ان يكون الحن بحجته من بعض وإنما اقضي لكم على نحو مما اسمع منكم، فمن قضيت له من حق اخيه شيئا فلا ياخذه، فإنما اقطع له قطعة من النار ياتي بها يوم القيامة".-" إنكم تختصمون إلي، وإنما أنا بشر، ولعل بعضكم أن يكون ألحن بحجته من بعض وإنما أقضي لكم على نحو مما أسمع منكم، فمن قضيت له من حق أخيه شيئا فلا يأخذه، فإنما أقطع له قطعة من النار يأتي بها يوم القيامة".
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ میرے پاس جھگڑا لے کر آتے ہو اور میں تو محض ایک بشر ہوں، ممکن ہے کہ ایک آدمی دوسرے کی بہ نسبت اپنی دلیل کو وضاحت کے ساتھ پیش کر لیتا ہو اور میں تو اپنی شنید کے مطابق ہی فیصلہ کروں گا۔ (تم یاد رکھو) اگر میں اس کے بھائی کے حق کا فیصلہ اس کے حق میں کر دیتا ہوں تو وہ اس چیز کو وصول نہ کرے کیونکہ وہ تو آگ کا ٹکڑا ہے جو میں اسے کاٹ کر دے رہا ہوں اور وہ اسے قیامت کے روز بھی اپنے ساتھ لائے گا۔“