ابوعبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اور کہا: لوگو! جو غلام اور لونڈی بدکاری کرے، اس پر حد قائم کرو . . . پھر کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک لونڈی تھی، اس نے زنا کی وجہ سے بچہ جنم دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کوڑے لگانے کے لیے مجھے بھیجا۔ میں نے دیکھا کہ وہ تو ابھی ابھی نفاس سے فارغ ہوئی تھی۔ مجھے اندیشہ ہوا کہ اگر اس کو کوڑے لگائے تو اسے قتل کر بیٹھوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اچھا کیا ہے، اسے اس وقت تک چھوڑے رکھو جب تک وہ تندرست نہ ہو جائے۔“