- (اعتقها؟ فإنها مؤمنة. يعني: الجارية التي شهدت بان الله في السماء)- (أعْتِقْها؟ فإنَّها مؤْمِنَةٌ. يعني: الجاريةَ التي شَهِدَتْ بأنَّ اللهَ في السماء)
سیدنا شرید بن سوید ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری ماں نے مجھے وصیت کی کہ میں اس کی طرف سے ایک غلام آزاد کروں اور میرے پاس (مصر کے جنوبی حصے میں واقع) نوبی قوم کے وطن کی ایک لونڈی ہے، (تو کیا میں اسے آزاد کر دوں)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے بلاؤ۔“(اسے بلایا گیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: ”تیرا رب کون ہے؟“ اس نے کہا: اللہ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”میں کون ہوں؟“ اس نے کہا: اللہ کے رسول۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ مومن ہے تم اسے آزاد کر سکتے ہو۔“