-" والله يا عائشة! لو شئت لاجرى الله معي جبال الذهب والفضة".-" والله يا عائشة! لو شئت لأجرى الله معي جبال الذهب والفضة".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں: ایک انصاری عورت میرے پاس آئی، اس نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر تو ایک چادر ہے، جسے دوہرا کر دیا گیا ہے۔ وہ چلی گئی اور ایسا بچھونا بھیجا، جس کا بھراؤ اون تھی۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے تو پوچھا: ”یہ کیا ہے؟“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! فلاں انصاری خاتون میرے پاس آئی تھی، اس نے آپ کا بستر دیکھا اور چلی گئی اور یہ بچھونا بھیج دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ واپس کر دو۔“ لیکن میں نے واپس نہ کیا، کیونکہ میں پسند کرتی تھی کہ میرے گھر میں (ایسا بچھونا) ہونا چاہیے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ فرما دیا (کہ اس کو واپس کر دو)۔ پھر فرمایا: ”اللہ کی قسم! اے عائشہ! اگر میں چاہوں تو اللہ تعالیٰ سونے اور چاندی کے پہاڑے میرے ساتھ چلا دے۔“