- (لا صاعي تمر بصاع، ولا صاعي حنطة بصاع، ولا درهم بدرهمين).- (لا صاعَيْ تمرٍ بصاعٍ، ولا صاعَيْ حنطةٍ بصاعٍ، ولا درْهَمَ بدرهمَينِ).
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ملی جلی کھجوریں ملتی تھیں، ہم ایک صاع کے عوض دو صاع فروخت کرتے تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھجور کے ایک صاع کے عوض دو صاع کو، گندم کے ایک صاع کے بدلے دو صاع کو اور ایک درہم کے عوض دو درہموں کو فروخت نہیں کیا جا سکتا۔“