-" اتدري إلى اين ابعثك؟ إلى اهل الله وهم اهل مكة، فانههم عن اربع: عن بيع وسلف، وعن شرطين في بيع، وربح ما لم يضمن، وبيع ما ليس عندك".-" أتدري إلى أين أبعثك؟ إلى أهل الله وهم أهل مكة، فانههم عن أربع: عن بيع وسلف، وعن شرطين في بيع، وربح ما لم يضمن، وبيع ما ليس عندك".
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عتاب بن اسید کو مکہ کی طرف (بطور حاکم) روانہ کیا اور فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو کہ میں تجھے کہاں بھیج رہا ہوں؟ اہل اللہ کی طرف، جو کہ اہل مکہ ہیں۔ تم نے ان کو ان چار چیزوں سے منع کرنا ہے: (۱) اس سے کہ ایک ہی معاملہ میں بیع بھی ہو اور قرض بھی، (۲) ایک سودے میں دو شرطوں سے، (۳) ایسی چیز کے نفع سے جس کے نقصان کا آدمی ضامن نہ ہو اور (۴) ایسی چیز کی بیع جو تیرے پاس نہ ہو۔“