-" الق [عنك] ثيابك واغتسل، واستنق ما استطعت، وما كنت صانعا في حجتك، فاصنعه في عمرتك".-" ألق [عنك] ثيابك واغتسل، واستنق ما استطعت، وما كنت صانعا في حجتك، فاصنعه في عمرتك".
سیدنا صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، وہ زعفران میں لت پت تھا، اس نے کاٹ سل کر تیار ہونے والے کپڑے زیب تن کیے ہوئے تھے اور اس نے عمرے کا احرام باندھا ہوا تھا۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اب اپ مجھے اس عمرے کے بارے میں کیا حکم دیتے ہیں؟ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: ”اور اللہ کے لیے حج اور عمرہ مکمل کرو۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عمرہ کے بارے میں سوال کرنے والا کہاں ہے۔؟“ اس نے کہا: جی، میں یہ ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے کپڑے اتار دو، غسل کر لو اور حسب استطاعت صفائی کرو اور جو کچھ تم حج میں کرنے والے تھے، وہی کچھ عمرے میں سرانجام دو۔“