سوانح حیات:
جرح و تعدیل:
علل حدیث میں آپ کو ملکہ راسخہ عطا ہوا تھا، جیسا کہ ممتاز علماء نے اس فن میں آپ کی مہارت کا اعتراف کیا ہے۔ آپ کی قوت تمییز، اور نقد و نظر پر اساطین فن کا اتفاق ہے۔
احمد بن محمد بن یسی: احمد بن محمد بن یسین الہروی فرماتے ہیں: ”ابوداود حدیث نبوی، اور علم و علل اسانید کے حفاظ میں سے ہیں، عبادت پاکدامنی، صلاح اور ورع وتقوی میں اعلی مرتبہ پر فائز ہیں۔“ [السير 13؍ 211، تهذيب الكمال 11؍365]
ابوحاتم بن حبان: ابوحاتم بن حبان کا ارشاد ہے: ”ابوداود فقہ، علم، حفظ، عبادت، ورع و تقوی، اور پختگی و مہارت کے اعتبار سے دنیا کے اماموں میں سے ایک امام تھے، آپ نے احادیث کی جمع و ترتیب اور تصنیف و تالیف کا کام کیا، اور سنن کا دفاع کیا۔“ [السير 13؍ 212، تهذيب التهذيب 4؍ 172]
حافظ ابن مندہ: حافظ ابن مندہ کا بیان ہے: ”احادیث کی تخریج، معلول و ثابت، اور غلط و صحیح میں تمییز کرنے والے چار آدمی ہیں: بخاری، مسلم، ان کے بعد ابوداود اور نسائی۔“ [شروط ابن منده، السير 13؍ 212، تهذيب الكمال 11؍365]