سوانح حیات:
اہل علم کا ادب و احترام:
➊ یحیٰی بن یحیٰی کہتے ہیں کہ ہم امام مالک رحمہ اللہ کی مجلس میں تھے کہ ابن مبارک رحمہ اللہ کے لیے اجازت طلب کی گئی۔ انہوں نے اجازت دے دی۔ ہم نے امام مالک رحمہ اللہ کو دیکھا کہ وہ ابن مبارک رحمہ اللہ کے لیے اپنی جگہ سے سرک گئے اور انہیں اپنے برابر بٹھایا اور میں نے نہیں دیکھا کہ وہ ان کے علاوہ کسی اور کے لیے کبھی اپنی جگہ سے سر کے ہوں۔ پڑھنے والا، امام مالک رحمہ اللہ پر حدیث کی قرٱت کرنے لگا۔ پس آپ اٹھے اور چلے گئے۔ امام مالک رحمہ اللہ کو ان کا ادب بہت پسند آیا، پھر فرمایا: ہمارے لیے یہ ابن مبارک، خراسان کے فقیہہ (کافی) ہیں۔ [اكمال فى تهذيب الكمال: 8/ 161]
➋ ایک جماعت نے امام حماد بن زید (جو کہ ابن مبارک کے شاگرد ہیں) سے سوال کیا کہ ابن مبارک رحمہ اللہ ہمیں حدیث بیان کریں تو حماد بن زید رحمہ اللہ نے اس بارے ابن مبارک رحمہ اللہ سے بات کی۔ ابن مبارک رحمہ اللہ فرمانے لگے: ”کیا میں آپ کی موجودگی میں انہیں حدیث بیان کروں“؟ جب حماد رحمہ اللہ نے اصرار کیا تو ابن مبارک رحمہ اللہ نے انہیں حماد رحمہ اللہ کے واسطے سے ہی حدیث بیان فرمائی۔ [إكمال فى تهذيب الكمال: 8/ 161]