سوانح حیات امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ
سوانح حیات​:​
خشیت الہی اور فکر آخرت:
➊ نعیم بن حماد کہتے ہیں کہ ابن مبارک رحمہ اللہ جب کتاب الرقاق پڑھتے تو رونے کی وجہ سے ایسے ہو جاتے جیسے ذبح شدہ گائے یا بیل ہو، ہم میں سے کوئی کسی چیز کے بارے سوال کرنے کی جسارت کرتا تو ضرور اسے لوٹا دیتے۔ [سير أعلام النبلاء: 8/ 394]
➋ ایک شخص نے ابن مبارک رحمہ اللہ سے کہا کہ آج رات میں نے ایک رکعت میں پورا قرآن پڑھا ہے۔ آپ نے فرمایا: لیکن میں ایک آدمی کو جانتا ہوں (اپنے بارے میں کہا:) وہ تو بار بار﴿الهكُمُ التَّكَاثر﴾ پڑھتا رہا، یہاں تک کہ صبح ہو گئی۔ اس سے تجاوز کرنے اور آگے پڑھنے کی اس میں سکت ہی نہ رہی۔ [سير أعلام النبلاء: 397/8]
➌ سويد بن سعید بیان کرتے ہیں کہ میں نے مکے میں ابن مبارک اللہ کو زمزم کے پاس دیکھا، انہوں نے پینے کے لیے زمزم کا پانی لیا اور قبلہ رخ ہو کر کہنے لگے۔ یا اللہ! بے شک ابن ابی موال نے ہمیں محمد بن منکدر سے حدیث بیان کی، وہ جابر رضی اللہ عنہ ان سے بیان کرتے ہیں، وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«مَاءُ زَمَزَمَ لِمَا شُرِبَ لَهُ»
آب زمزم اسی (مقصد) کے لیے ہے کہ جس (ارادے) سے پیا جائے۔
اور میں اسے قیامت کی پیاس بجھانے کے ارادے) سے پی رہا ہوں۔ پھر اسے نوش فرما لیا۔ [سير أعلام النبلاء: 8/ 393]


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.