سوانح حیات:
فقیہہ اور طبیب:
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں سفیان ثوری رحمہ اللہ کے پاس آیا تو میں نے کہا: کہ آپ کو کیا ہوا؟ وہ کہنے لگے کہ میں بیمار ہوں، دواء استعمال کر رہا ہوں اور بڑی مصیبت میں ہوں۔ میں نے کہا کہ پیاز لاؤ۔ میں نے اسے چیرا اور کہا: کہ اسے سونگھیں، انہوں نے سونگھا تو ساتھ ہی چھینک ماری اور کہا: الــحــمــد لــلـه رب العالمين ان کا غم دور ہو گیا اور تکلیف ختم ہو گئی۔ فرمانے لگے: واہ واہ (آپ تو) فقیہ بھی ہو، طبیب بھی ہو۔ [تذكرة الحفاظ: 1/ 278 279]