سوانح حیات:
احترام حدیث:
أحمد بن ابی حواری بیان کرتے ہیں، بنو ہاشم کا ایک شخص (جو مقتدر طبقے سے تھا) عبداللہ بن مبارک اللہ کی طرف آیا تاکہ ان سے حدیث سنے، انہوں نے اسے (علیحدگی میں) حدیث بیان کرنے سے انکار کر دیا۔ اس پر شریف ہاشمی نامی شخص نے اپنے غلام سے کہا: تم اٹھو، ابوعبد الرحمن ہمیں حدیث بیان کرنا نہیں چاہتے، جب وہ سوار ہونے کے لیے کھڑا ہوا تو ابن مبارک رحمہ اللہ آئے اور اس کی سواری کی مہار تھام لی۔ وہ بولا: اے ابوعبد الرحمن آپ یہ کام تو کر رہے ہیں اور مجھے حدیث بیان کرنا مناسب نہ سمجھا، آپ نے فرمایا: ”میں تیرے لیے اپنے بدن کو ذلیل کر سکتا ہوں لیکن تیرے لیے حدیث کو رسوا نہیں کر سکتا۔“ [سير أعلام النبلاء: 8/ 404]