سوانح حیات:
فقہ و افتاء:
حدیث کی طرح فقہ میں بھی امتیازی حیثیت حاصل تھی،
امام شافعی سے اس فن میں خصوصی مہارت پیدا کی اورجب وہ مصر تشریف لے گئے، تو حمیدی بھی ان کے ہمراہ رہے،
اس طرح وہ امام صاحب کے بکثرت اجتہادات کے امین تھے،
مصر میں اپنے شیخ کی وفات کے بعد مکہ واپس آ گئے اور وہاں مفتی وفقیہ کی حیثیت سے بڑی شہرت پائی،
حافظ سیوطی نے لکھا ہے کہ:
وہ مکہ میں افتاء کا مرکز بن گئے تھے،
امام بخاری نے ان سے فقہ کی بھی تحصیل کی تھی جیسا کہ حافظ ابن حجر نے نقل کیا ہے:
«جزم وكل من ترجم البخاري بان الحميدي من شيوخه فى الفقه والحديث» امام بخاری کے تذکرہ نویسوں نے بوثوق لکھا ہے کہ وہ فقہ وحدیث میں امام حمیدی کے شاگرد تھے۔
حاکم کا بیان ہے کہ حمیدی مکہ کے مشہور مفتی، فقیہ اور محدث تھے۔