سوانح حیات:
ثقاہت و عدالت:
ثقہ شیوخ حدیث کے فیضان نے ان کی روایات کو بھی استناد وحجیت کے بلند ترین مقام پر پہنچا دیا تھا،
ماہرین فن متفقہ طور پر تسلیم کرتے ہیں کہ حمیدی کی مرویات اسناد کے اعتبار سے جس اعلیٰ پایہ کی ہیں،
اس کے بعد کسی بلندی کا تصور نہیں کیا جا سکتا،
حد و انتہاء ہے کہ امام بخاری نے ان ہی کی روایت سے اپنی جامع صحیح کا آغاز کیا ہے اور بقول ابن حجر وہ امام حمیدی پر اتنا اعتماد کرتے تھے کہ ان کی روایت ملنے کے بعد وہ کسی دوسرے کی مرویات کو خاطر میں نہ لاتے تھے ابو حاتم کا بیان ہے کہ:
«هو اثبت الناس فى ابن عيينة وهو رائيس اصحابه وهو ثقة»
امام وہ سفیان بن عیینہ کی مرویات کے بارے میں سب سے زیادہ ثبت تھے اور وہ ان کے تلامذہ کے سرخیل تھے،
اسی طرح وہ ثقہ امام تھے۔
علاوہ ازیں ابن حبان، ابو حاتم، ابن سعد اورحاکم نے بھی ان کی توثیق کی ہے۔