سوانح حیات امام طبرانی رحمہ اللہ
سوانح حیات​:​
حدیث میں درجہ:
امام طبرانی علم و فضل کے جامع اور فن حدیث میں نہایت ممتاز تھے، علامہ ذہبی نے انھیں الامام العلامہ اور مسند الدنیا اور یافعی و ابن عماد نے مسند العصر لکھا ہے، ابن ناصرالدین کہتے ہیں کہ وہ مسند الآفاق تھے۔
ایک دفعہ ابن عقدہ سے ایک اصبہانی شخص نے کوئی مسئلہ دریافت کیا، انہوں نے پوچھا کہ تم نے سلیمان بن احمد لخمی سے سماع کیا ہے؟ اس نے جواب دیا کہ میں ان سے واقف نہیں، ابن عقدہ نے حیرت سے سبحان اللہ کہا اور فرمایا کہ ان کے ہوتے ہوئے تم لوگ ان سے حدیثیں نہیں سنتے اور ہم لوگوں کو خواہ مخواه دق کرتے ہو، میں نے طبرانی کا کوئی مثیل اور نظیر نہیں دیکھا۔
ابوبکر بن علی کا بیان ہے کہ وہ بڑے وسیع العلم تھے۔
حدیث میں ان کی وسعت نظر اور کمال کا اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ احمد بن منصور شیرازی نے ان سے تین لاکھ حدیثیں لکھی تھیں۔
حافظ ذہبی کا بیان ہے کہ حدیث کی کثرت اور علوِ اسناد میں ان کی ذات نہایت ممتاز تھی اور حدیث میں ان کی بالغ نظری کا پوری دنیائے اسلام میں چرچا تھا، شاہ عبدالعزیز لکھتے ہیں کہ حدیث میں وسعت اور کثرت روایت میں وہ یکتا اور منفرد تھے۔ [ايضًا و بستان المحدثين، ص: 54]


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.