سوانح حیات:
تعلیم و تربیت:
آپ عربی النسل تھے اور عربی گھرانوں کے رواج کے مطابق سب سے پہلے قرآن پاک حفظ کیا، اور پھر ابتدائی تعلیم کے بعد حدیث رسول (على صاحبہ التحیۃ و السلام) کی طرف متوجہ ہوئے، اس وقت سمرقند و بخاریٰ علم کے گہوارے بن چکے تھے، اور امام دارمی اسی گہوارے میں پلے بڑھے، ایمان و عقیدہ، علم و حلم، اطمینان و سکون، فن و فکر اور اطاعت و محبت جیسی صفات کے مالک بنے، جتنا کچھ ہو سکا وہیں علم حاصل کیا، جب تشنگی اور بڑھی تو علم کی خاطر بہت سے سفر کئے اور آپ کو رحّال کے لقب سے پکارا جانے لگا۔