الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2328
´زمین جائیداد نہ بناؤ کہ اس سے تمہیں دنیا کی رغبت ہو جائے گی۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جائیداد ۱؎ کو مت بناؤ کہ اس کی وجہ سے تمہیں دنیا کی رغبت ہو جائے گی۔“ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2328]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
حدیث میں ضیعہ کا لفظ آیا ہے،
اس سے مراد ایسی جائدادیں ہیں جوغیرمنقولہ ہوں مثلا باغ،
کھیت اورگاؤں وغیرہ،
کچھ لوگ کہتے ہیں:
اس سے مراد وہ تمام چیزیں ہیں جن پر انسان کی معاشی زندگی کا دارومدارہو،
اگر یہ چیزیں انسان کو ذکرالٰہی سے غافل کردینے والی ہوں اور انسان آخرت کو بھول بیٹھے اور اس کے دل میں پورے طورے پر دنیا کی رغبت پیداہوجائے تو اسے چاہئے کہ ان سے کنارہ کشی اختیارکرے اور خشیت الٰہی کو اپنائے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2328