سنن ترمذي
کتاب: طب (علاج و معالجہ) کے احکام و مسائل
Chapters on Medicine
8. باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ التَّدَاوِي بِالْمُسْكِرِ
8. باب: نشہ آور چیزوں سے دوا کرنے کی ممانعت کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About It Being Disliked To treat With Intoxicants
حدثنا محمود، حدثنا النضر بن شميل، وشبابة، عن شعبة بمثله، قال محمود: قال النضر: طارق بن سويد، وقال شبابة: سويد بن طارق، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ، وَشَبَابَةُ، عَنْ شُعْبَةَ بِمِثْلِهِ، قَالَ مَحْمُودٌ: قَالَ النَّضْرُ: طَارِقُ بْنُ سُوَيْدٍ، وَقَالَ شَبَابَةُ: سُوَيْدُ بْنُ طَارِقٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. اس سند سے بھی وائل رضی الله عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔
(اس سند کے ایک راوی) نضر نے طارق بن سوید کہا اور
(دوسرے راوی) شبابہ نے سوید بن طارق کہا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3500)