علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1091
´(جہاد کے متعلق احادیث)`
سیدنا معقل سے روایت ہے کہ سیدنا نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لڑائیوں میں شریک ہوتا رہا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب دن کے آغاز میں لڑائی شروع نہ کرتے تو پھر زوال آفتاب کے بعد لڑائی شروع کرتے۔ موافق ہوائیں چلتی تھیں اور مدد کرتی تھیں۔ اسے احمد اور تینوں نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے اور اس کی اصل بخاری میں ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1091»
تخریج: «أخرجه أبوداود، الجهاد، باب في أي وقت يستحب اللقاء، حديث:2655، والترمذي، السير، حديث:1612، 1613، والحاكم:2 /116، وأحمد:5 /444، 445، والنسائي في الكبرٰي:5 /191، حديث:8637، والبخاري، الجزية والموادعة، حديث:3160.»
تشریح:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جنگ کا آغاز علی الصبح کرنا چاہیے، اگر کچھ دیر ہو جائے تو پھر سورج ڈھلنے کا انتظار کرنا چاہیے، لیکن یہ اس وقت ہے جب لڑائی کا آغاز مسلمانوں کی طرف سے ہونا ہو۔
راویٔ حدیث: «حضرت نعمان بن مقرِّن رضی اللہ عنہ» مزن قبیلے کی طرف نسبت کی وجہ سے مزنی کہلائے۔
سیدنا صدیق و فاروق رضی اللہ عنہما کے عہد خلافت میں لشکر کے امیروں میں ایک یہ بھی ہوتے تھے۔
انھوں نے اپنے سات دوسرے بھائیوں کے ساتھ ہجرت کی۔
اصبہان کے فاتح ہیں۔
۲۱ ہجری میں نہاوند کے معرکہ میں شہید ہوئے۔
(مقرن کے ”را“ پر تشدید اور کسرہ ہے۔
محدث کے وزن پر۔
) بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1091