الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 561
´اندھیرے میں نماز کے لیے مسجد جانے کی فضیلت کا بیان۔`
بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اندھیری راتوں میں مسجدوں کی طرف چل کر جانے والوں کو قیامت کے دن پوری روشنی کی خوشخبری دے دو۔“ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 561]
561. اردو حاشیہ:
اس میں آیت کریمہ کی طرف اشارہ ہے:
«نُورُهُمْ يَسْعَىٰ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغْفِرْ لَنَا ۖ» [تحريم۔80]
”ان کا نور ان کے آگے اور ان کے دایئں دوڑتا ہوگا، کہیں گے۔ اے ہمارے رب! ہمارے لئے ہمارا نور پورا کر دے۔ اور ہمیں بخش دے۔“
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 561