الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4232
´سونے سے دانت بندھوانے کا بیان۔`
عبدالرحمٰن بن طرفہ کہتے ہیں کہ کے دادا عرفجہ بن اسعد کی ناک جنگ کلاب ۱؎ کے دن کاٹ لی گئی، تو انہوں نے چاندی کی ایک ناک بنوائی، انہیں اس کی بدبو محسوس ہوئی، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا، تو انہوں نے سونے کی ناک بنوا لی ۲؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الخاتم /حدیث: 4232]
فوائد ومسائل:
(کلاب) کاف پر پیش کے ساتھ۔
کو فہ اور بصرہ کے ما بین ایک جگہ کا نام ہے۔
دورِ جاہلیت میں یہاں دو معرکے ہو ئے تھے۔
ایک بار بنوبکر اور بنو تغلب کے درمیان اور دوسری بار بنو تمیم اور اہلِ حجر کے مابین رن پڑا تھا۔
عرفجہ اس دوسری بار میں شریک ہو ئے تھے۔
اس حدیث سے استدلال یہ ہے کہ سونے کے دانت وغیرہ بنوانا جائز ہے۔
خواہ مرد بنوائے یا عورت مگر زیور صرف عورت کے لیئے جائز ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4232