فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3565
´سوگ منانے والی عورت رنگین کپڑے پہننے سے اجتناب کرے۔`
ام المؤمنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس عورت کا شوہر مر گیا ہے وہ عورت (عدت کے ایام میں) کسم کے رنگ کا اور سرخ پھولوں سے رنگا ہوا کپڑا نہ پہنے، خضاب نہ لگائے اور سرمہ نہ لگائے۔“ [سنن نسائي/كتاب الطلاق/حدیث: 3565]
اردو حاشہ:
بعد میں رنگا ہوا کپڑا پہننا منع ہے‘ خواہ وہ کسی چیز اور کسی رنگ سے رنگا ہوا ہو۔ ”مِشْق“ سرخ مٹی (گیرو) کو کہتے ہیں جس سے وہ کپڑا رنگتے تھے۔ آج کل ہر کپڑا عموماً بعد ہی میں رنگا جاتا ہے‘ ا س لیے ایسا کپڑا ملنا مشکل ہے جس کا بننے سے پہلے سوت رنگا گیا ہو‘ لہٰذا آج کل ایسے سادہ کپڑے جن میں عموماً زیب وزینت کا اظہار نہیں ہوتا‘ وہ بھڑکیلے‘ پھول دار اور شوخ رنگ کے نہیں ہوتے‘ پہننے چاہییں‘ مثلاً: پرانے کپڑے وغیرہ۔ مقصود ترک زینت ہے۔ واللہ أعلم۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3565