مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4059
´زمین کے دھنسنے کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت سے پہلے مسخ، (صورتوں کی تبدیلی ہونا) زمین کا دھنسنا، اور آسمان سے پتھروں کی بارش ہو گی۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب الفتن/حدیث: 4059]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سابقہ امتوں میں صورتیں مسخ ہونے کے واقعات ہوئے ہیں، جیسے ہفتے کے دن مچھلی کا شکار کرنے والوں بندر بنایا گیا:
دیکھیے (سورۂ اعراف، آیت: 163 تا 166)
قیامت کے قریب اس امت میں بھی ایسے واقعات پیش آئیں گے۔
(2)
حضرت لوط علیہ السلام کی بدکار قوم پر پتھر برسائے گے، دیکھیے: (سورہ ہود، آیت: 82)
اورقارون کو زمین میں دھنسادیا گیا، دیکھیے: (سورہ قصص: 18)
قیامت کے قریب بھی مجرموں کو اس طرح کی سزائیں ملیں گی۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4059