الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3917
´مدینہ کی فضیلت کا بیان`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو مدینہ میں مر سکتا ہو تو اسے چاہیئے کہ وہیں مرے کیونکہ جو وہاں مرے گا میں اس کے حق میں سفارش کروں گا“ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3917]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی مدینہ میں رہنے کے لیے اسباب اختیار کرے،
اگر کامیابی ہو گئی تو (فبہا) ورنہ یہ کوئی فرض کام نہیں ہے،
نیز مدینہ میں اسی مرنے والے کے لیے آپﷺ شفاعت فرمائیں گے،
جس کی وفات صحیح ایمان و عقیدہ پر ہوئی ہو،
نہ کہ مشرک اور بدعتی کی شفاعت بھی کریں گے،
آپﷺ نے فرمایا ہے: آخرت کے لیے اٹھا کر رکھی گئی میری دعا اس کو فائدہ پہنچائے گی جس نے اللہ کے ساتھ کسی قسم کا شرک نہیں کیا ہو گا (اس حدیث میں مدینہ کی ایک اہم فضیلت کا بیان ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3917