ابولیلیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں نماز پڑھی، آپ رات میں نفل نماز پڑھ رہے تھے، جب عذاب کی آیت سے گزرے تو فرمایا: ”میں اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتا ہوں جہنم کے عذاب سے، اور تباہی ہے جہنمیوں کے لیے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 153 (881)، (تحفة الأشراف: 12153) وقد أخرجہ: مسند احمد (4/347) (ضعیف)» (اس سند میں محمد بن عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ ضعیف ہیں)
It was narrated that Abu Laila said:
“I prayed beside the Prophet (ﷺ) when he was praying voluntary prayers at night. He recited a Verse which mentioned punishment and said: ‘I seek refuge with Allah from the Fire, woe to the people of the Fire.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (881) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 425
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 881
´نماز میں دعا مانگنے کا بیان۔` ابولیلیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بغل میں ایک نفل نماز پڑھی تو میں نے آپ کو «أعوذ بالله من النار ويل لأهل النار»”میں جہنم سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اور جہنم والوں کے لیے خرابی ہے“ کہتے سنا۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 881]
881۔ اردو حاشیہ: اس حدیث کی سند ضعیف ہے، البتہ حضرت حذیفہ اور عوف بن مالک رضی اللہ عنہما کی حدیثوں سے اس کی تائید ہوتی ہے، لہٰذا اثنائے تلاوت میں حسب مضمون تعوذ جائز ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 881