اسماعیل بن ابی خالد کہتے ہیں کہ میں نے ابوکاہل رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے، انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شرف صحبت حاصل تھا، میرے بھائی نے مجھ سے بیان کیا کہ ابوکاہل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اونٹنی پر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا، اور ایک حبشی اس کی نکیل پکڑے ہوئے تھے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/العیدین 16 (1574)، (تحفة الأشراف: 12142)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/306) (حسن)»
It was narrated that Isma’il bin Abu Khalid said:
“I saw Abu Kahil, and he was a Companions, and my brother narrated to me that he said: ‘I saw the Prophet (ﷺ) delivering the sermon atop his she-camel, and an Ethiopian was holding onto its reins.’”
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1284
´عیدین میں خطبے کا بیان۔` اسماعیل بن ابی خالد کہتے ہیں کہ میں نے ابوکاہل رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے، انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شرف صحبت حاصل تھا، میرے بھائی نے مجھ سے بیان کیا کہ ابوکاہل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک اونٹنی پر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا، اور ایک حبشی اس کی نکیل پکڑے ہوئے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1284]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) یہ خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر ارشاد فرمایا گیا۔
(2) حبشی سے مراد حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں۔
(3) بزرگ شخصیت کے لئے جائز ہے۔ کہ کسی سے معمولی خدمت لے لے۔
(4) اس سے معلوم ہوا کہ سواری وغیرہ پر سوار ہوکر تقریر کی جا سکتی ہے۔ یہ جانوروں پر ظلم کے زمرے میں نہیں آتا او بوقت ضرورت اونچا سٹیج بھی بنایا جا سکتا ہے تاکہ خطیب لوگوں کو باآسانی نظر آ سکے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1284