رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ اذان کے کلمات دو دو بار، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3826، ومصباح الزجاجة: 271) (صحیح)» (اسناد میں ضعف ہے کیونکہ اولاد سعد مجاہیل ہیں، لیکن اصل حدیث صحیح ہے، اور اس کا معنی صحیح بخاری میں ہے)
'Abdur-Rahman bin Sa'd bin 'Ammar bin Sa'd narrated (from his great-grandfather of the Messenger of Allah) that:
In the Adhan of Bilal, the phrases were two by two, and in his Iqamah they were said once.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف لضعف أولاد سعد القرظ: عمار وسعد و عبدالرحمن“ وانظر الحديث السابق (710) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 404
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث731
´اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہنے کا بیان۔` رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤذن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بلال رضی اللہ عنہ اذان کے کلمات دو دو بار، اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار کہتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأذان والسنة فيه/حدیث: 731]
اردو حاشہ: فائدہ: مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے جبکہ متناً ومعناً صحیح ہے جیساکہ گزشتہ حدیث سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 731