عامر بن شہر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نجاشی کے پاس تھا کہ ان کے ایک لڑکے نے انجیل کی ایک آیت پڑھی، تو میں ہنس پڑا انہوں نے کہا: کیا تم اللہ کے کلام پر ہنستے ہو؟
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 5044)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/428، 429، 4/260) (صحیح)»
Amir bin Shahr said: I was with the Negus when his son recited a verse of the Gospel. So I laughed. Thereupon he said: Do you laugh at the word of Allah, the Exalted?
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4718
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف مجالد ضعيف انوار الصحيفه، صفحه نمبر 165
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4736
´قرآن کے کلام اللہ ہونے کا بیان۔` عامر بن شہر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نجاشی کے پاس تھا کہ ان کے ایک لڑکے نے انجیل کی ایک آیت پڑھی، تو میں ہنس پڑا انہوں نے کہا: کیا تم اللہ کے کلام پر ہنستے ہو؟ [سنن ابي داود/كتاب السنة /حدیث: 4736]
فوائد ومسائل: عیسائیوں کے نزدیک بھی اللہ عزوجل کلام صفت کلام سے موصوف ہے۔ بعض حضرات نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4736