ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ ابتدائے اسلام میں ہجرت کرنے والی عورتوں پر رحم فرمائے جب اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ «وليضربن بخمرهن على جيوبهن»”اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں“(سورۃ النور: ۳۱) نازل فرمائی تو انہوں نے اپنے پردوں کو پھاڑ کر اپنی اوڑھنیاں اور دوپٹے بنا ڈالے۔ ابن صالح نے «أكنف» کے بجائے «أكثف» کہا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، انظر رقم حدیث: (4100)، (تحفة الأشراف: 16567، 16577) (صحیح)»
Narrated Aishah, Ummul Muminin: May Allah have mercy on the early immigrant women. When the verse "That they should draw their veils over their bosoms" was revealed, they tore their thick outer garments and made veils from them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4091
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح رواه البخاري (4758) من طريق آخر
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4102
´آیت کریمہ: «وليضربن بخمرهن على جيوبهن» کی تفسیر۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ ابتدائے اسلام میں ہجرت کرنے والی عورتوں پر رحم فرمائے جب اللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ «وليضربن بخمرهن على جيوبهن»”اور اپنے گریبانوں پر اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں“(سورۃ النور: ۳۱) نازل فرمائی تو انہوں نے اپنے پردوں کو پھاڑ کر اپنی اوڑھنیاں اور دوپٹے بنا ڈالے۔ ابن صالح نے «أكنف» کے بجائے «أكثف» کہا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4102]
فوائد ومسائل: یہ سورہ نور میں آیت حجاب (31) کا ایک حصہ ہے۔ معنی ہے ان عورتوں کو چاہیے کہ ابنے گریبانوں پر اپنی اوڑھیوں کے بکل مارے رہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4102