حدثنا احمد بن حنبل، واحمد بن عبدة، قالا: حدثنا سفيان، عن عمرو، عن عطاء، قال ابن حنبل: لم افهمه جيدا، عن صفوان، قال ابن عبدة ابن يعلى، عن ابيه، قال:" سمعت النبي صلى الله عليه وسلم على المنبر يقرا: ونادوا يا مالك سورة الزخرف آية 77"، قال ابو داود: يعني بلا ترخيم. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ ابْنُ حَنْبَلٍ: لَمْ أَفْهَمْهُ جَيِّدًا، عَنْ صَفْوَانَ، قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ ابْنُ يَعْلَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:" سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقْرَأُ: وَنَادَوْا يَا مَالِكُ سورة الزخرف آية 77"، قَالَ أَبُو دَاوُد: يَعْنِي بِلَا تَرْخِيمٍ.
یعلیٰ بن امیہ۔ منیہ۔ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر «ونادوا يا مالك»”اور پکار پکار کہیں گے اے مالک!“(سورۃ الزخرف: ۷۷) پڑھتے سنا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی بغیر ترخیم کے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/بدء الخلق 7 (3230)، وتفسیر القرآن 1 (3266)، صحیح مسلم/الجمعة 13 (871)، سنن الترمذی/الجمعة 13 (508)، (تحفة الأشراف: 11838)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/223) (صحیح)»
Safwan bin Yala quoting his father said: I heard the Prophet ﷺ read on the pulpit the verse: "They will cry: O Malik. " Abu Dawud said: That is, without shortening the name (Malik).
USC-MSA web (English) Reference: Book 31 , Number 3981
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (4819) صحيح مسلم (871)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 508
´منبر پر قرآن پڑھنے کا بیان۔` یعلیٰ بن امیہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر پڑھتے سنا: «ونادوا يا مالك»۱؎”اور وہ پکار کر کہیں گے اے مالک!“[سنن ترمذي/كتاب الجمعة/حدیث: 508]
اردو حاشہ: 1؎: الزخرف: 77 (”مالک“ جہنم کے دروغہ کا نام ہے جس کو جہنمی پکار کر کہیں گے کہ اپنے رب سے کہو کہ ہمیں موت ہی دیدے تاکہ جہنم کے عذاب سے نجات تو مل جائے، جواب ملے گا: یہاں ہمیشہ ہمیش کے لیے رہنا ہے) 2؎: صحیح مسلم میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ خطبہ جمعہ میں ”سورہ ق“ پوری پڑھا کرتے تھے، اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ بطور وعظ و نصیحت کے قرآن کی کوئی آیت پڑھنی چاہئے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 508
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3992
´باب:۔۔۔` یعلیٰ بن امیہ۔ منیہ۔ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر «ونادوا يا مالك»”اور پکار پکار کہیں گے اے مالک!“(سورۃ الزخرف: ۷۷) پڑھتے سنا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی بغیر ترخیم کے۔ [سنن ابي داود/كتاب الحروف والقراءات /حدیث: 3992]
فوائد ومسائل: تفسیر روح المعانی (158/14) میں ہے کہ حضرت علی اور حضرت ابن مسعود اور ابن وثاب اور اعمش کی قراءت میں یہ لفط ترخیم کےساتھ یا مالُ پڑھا گیا۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3992