انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم «وكتبنا عليهم فيها أن النفس بالنفس والعين بالعين»”اور ہم نے یہودیوں کے ذمہ تورات میں یہ بات مقرر کر دی تھی کہ جان کے بدلے جان اور آنکھ کے بدلے آنکھ ہے ”(سورۃ المائدہ: ۴۵)(عین کے رفع کے ساتھ) پڑھا۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 1572) (ضعیف)»
Narrated Anas ibn Malik: The Prophet ﷺ read the verse: "We ordained therein for them: Life for life and eye for eye (an-nafsa bin-nafsi wal-'aynu bil-'ayn).
USC-MSA web (English) Reference: Book 31 , Number 3966
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث السابق (3976) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 141
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2929
´سورۃ فاتحہ کی قرأت کا بیان۔` انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا: «أن النفس بالنفس والعين بالعين»۱؎ «بالعين»۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب القراءات/حدیث: 2929]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: یعنی: العینُ کی نون پر پیش کے ساتھ، جبکہ یہ (النفس) پر عطف ہے جس کا تقاضا ہے کہ نون پر بھی زبر (فتحہ) پڑھا جائے۔
2؎: جان کے بدلے جان اورآنکھ کے بدلے آنکھ ہے (المائدۃ: 45)
نوٹ: (سند میں ابوعلی بن یزید مجہول راوی ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2929