عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے وفد عبدالقیس کے واقعے کے سلسلے میں روایت ہے کہ وفد کے لوگوں نے پوچھا: ہم کس چیز میں پیئں اللہ کے نبی؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ان مشکیزوں کو لازم پکڑو جن کے منہ باندھ کر رکھے جاتے ہوں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، انظر رقم: (3692)، (تحفة الأشراف: 5663)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/361) (صحیح)»
In the story of the deputation of AbdulQays Ibn Abbas said: They (the people) asked: In which should we drink, Prophet of Allah? The Prophet ﷺ said: You should use those skin vessels that are tied at their mouths.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3685
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي في الكبري (6833) قتادة مدلس وعنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 131
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3694
´شراب میں استعمال ہونے والے برتنوں کا بیان۔` عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے وفد عبدالقیس کے واقعے کے سلسلے میں روایت ہے کہ وفد کے لوگوں نے پوچھا: ہم کس چیز میں پیئں اللہ کے نبی؟ تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ان مشکیزوں کو لازم پکڑو جن کے منہ باندھ کر رکھے جاتے ہوں۔“[سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3694]
فوائد ومسائل: فائدہ: شاید منہ باندھنے سے اگر اس میں ترشی پیدا ہو تو گیس وے وہ پھول جاتا ہے۔ تو پتہ چلتا ہے کہ اس میں ترشی آگئی ہے۔ (بذل المجهود)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3694