ابواسید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کے دن فرمایا: ”جب وہ (دشمن) تم سے قریب ہو جائیں تب تم انہیں تیروں سے مارنا، اور جب تک وہ تمہیں ڈھانپ نہ لیں ۱؎ تلوار نہ سونتنا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11190) (ضعیف)» (اس کے راوی اسحاق مجہول، اور مالک بن حمزہ لین الحدیث ہیں، نیز پچھلی حدیث کے مضمون سے اس کے مضمون میں فرق ہے)
Narrated Abu Usayd as-Saeedi: The Prophet ﷺ said at the battle of Badr: When they come near you shoot arrows at them; and do not draw swords at them until they come near you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2658
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف إسحاق بن نجيح: مجهول (تق: 387) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 97
دعوت الله لآجال مضروبة، ولآماد مبلوغة، ولأرزاق مقسومة لا يتقدم منها شيء قبل أجله، ولا يتأخر منها شيء بعد حله، ولو كنت سألت الله أن ينجيك من عذاب في النار، وعذاب في القبر كان خيرا أو أفضل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2663
´جنگ میں صف بندی کا بیان۔` ابواسید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم نے بدر کے دن صف بندی کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کافر تمہارے قریب پہنچ جائیں ۱؎ تب تم انہیں نیزوں سے مارنا، اور اپنے تیر بچا کر رکھنا۔“[سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2663]
فوائد ومسائل: دشمن کے مقابلے میں صف بندی عمدہ ہونی چاہیے۔ اور خوب تاک کر نشانہ مارا جائے۔ تاکہ کوئی تیر گولی یا گولہ وغیرہ ضائع نہ ہو۔ اور کسی بھی موقع پر مال کا ضائع کرنا جائز نہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2663