حدثنا محمود بن خالد، حدثنا الوليد، حدثنا ابو عمرو،عن يحيى، حدثني ابو سلمة، حدثتني فاطمة بنت قيس، ان ابا عمرو بن حفص المخزومي طلقها ثلاثا، وساق الحديث، وخبر خالد بن الوليد، قال: فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ليست لها نفقة ولا مسكن"، قال فيه: وارسل إليها النبي صلى الله عليه وسلم ان لا تسبقيني بنفسك. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو،عَنْ يَحْيَى، حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ، أَنَّ أَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصٍ الْمَخْزُومِيَّ طَلَّقَهَا ثَلَاثًا، وَسَاقَ الْحَدِيثَ، وَخَبَرَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، قَال: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَتْ لَهَا نَفَقَةٌ وَلَا مَسْكَنٌ"، قَالَ فِيهِ: وَأَرْسَلَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا تَسْبِقِينِي بِنَفْسِكِ.
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف الزہری کہتے ہیں کہ مجھ سے فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ابوعمرو بن حفص مخزومی رضی اللہ عنہ نے انہیں تینوں طلاقیں دے دیں، پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ والا قصہ بیان کیا کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”نہ تو اس کے لیے نفقہ ہے اور نہ رہائش“، نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ خبر بھیجی کہ تو اپنے بارے میں مجھ سے سبقت نہ کرنا ۱؎۔
Abu Salamah reported on the authority of Fatimah daughter of Qais that Abu Amr bin Hafs Al Makhzumi divorced her three times. He then narrated the rest of the tradition. He then mentioned about Khalid bin Walid and said that the Prophet ﷺ said “There are no maintenance and dwelling for her. ” This version has “The Messenger of Allah ﷺ sent a message to her “Do not give her consent for marriage without my permission. ””
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2279
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (2285)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2286
´تین طلاق دی ہوئی عورت کے نفقہ کا بیان۔` ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف الزہری کہتے ہیں کہ مجھ سے فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ابوعمرو بن حفص مخزومی رضی اللہ عنہ نے انہیں تینوں طلاقیں دے دیں، پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ والا قصہ بیان کیا کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”نہ تو اس کے لیے نفقہ ہے اور نہ رہائش“، نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ خبر بھیجی کہ تو اپنے بارے میں مجھ سے سبقت نہ کرنا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2286]
فوائد ومسائل: 1: نکاح اور دیگر اہم معاملات میں صالح اور مخلص اہل نظر سے مشورہ ضرور کرلینا چاہیے۔ ایسے ہی استخارہ بھی لازماکرنا چاہیے۔
2: فاطمہ بنت قیس رضی اللہ کے شوہر کا نام اکثر روایات میں ابو حفصبن مغیرہ آیا ہے اور کچھ میں یوں ابو عمروبن حفص بن مغیرہ۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2286