الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2242
´قبول اسلام کے وقت آدمی کے پاس چار سے زائد عورتیں یا دو بہنیں عقد نکاح میں ہوں تو اس کے حکم کا بیان۔` اس سند سے بھی قیس بن حارث رضی اللہ عنہ سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2242]
فوائد ومسائل: یہ سند مزکورہ بالا قول امام ابو داود کی دلیل اور احمد بن ابراہیم کے شیخ ہیشم کی متابع ہے کہ صحابی کا نام قیس بن حارث ہی ہے۔ (دونوں روایات شیخ البانی ؒکے نزدیک صحیح ہیں۔ )
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2242