حدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا ابي، حدثنا شعبة، عن سماك، سمع جابر بن سمرة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" إذا دحضت الشمس صلى الظهر، وقرا بنحو من والليل إذا يغشى، والعصر كذلك، والصلوات كذلك إلا الصبح فإنه كان يطيلها". حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" إِذَا دَحَضَتِ الشَّمْسُ صَلَّى الظُّهْرَ، وَقَرَأَ بِنَحْوٍ مِنْ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى، وَالْعَصْرِ كَذَلِكَ، وَالصَّلَوَاتِ كَذَلِكَ إِلَّا الصُّبْحَ فَإِنَّهُ كَانَ يُطِيلُهَا".
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سورج ڈھل جاتا تو ظہر پڑھتے اور اس میں «والليل إذا يغشى» جیسی سورت پڑھتے تھے، اسی طرح عصر میں اور اسی طرح بقیہ نمازوں میں پڑھتے سوائے فجر کے کہ اسے لمبی کرتے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 33 (618)، سنن النسائی/الإفتتاح 60 (981)، سنن ابن ماجہ/الصلاة 3(673)، (تحفة الأشراف: 2179)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/86، 88، 101، 106، 108) (صحیح)»
Jabir bin Samurah said: When the sun declined, the Messenger of Allah ﷺ offered the noon prayer and recited surahs lie "By the night when it covers over" (92) and (recited similar surahs) in the afternoon prayer, and in the other prayers except the dawn prayer which he used to prolong.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 805
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث673
´نماز ظہر کا وقت۔` جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اس وقت پڑھتے تھے جب سورج ڈھل جاتا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصلاة/حدیث: 673]
اردو حاشہ: (1) ظہر کی نماز کا وقت سورج ڈھلنے سے شروع ہوتا ہے جیسے کہ آیت مبارکہ ﴿اَقِمِ الصَّلٰوةَ لِدُلُوْكِ الشَّمْسِ﴾(بني اسرائيل: 17؍78) نماز قائم کریں سورج کے ڈھلنے پر۔ سے یہی ثابت ہوتا ہے۔
(2) نبی ﷺ کا عمل اوّل وقت میں نماز ادا کرنا ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 673