عبدالرحمٰن بن ابی بکر کہتے ہیں جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے ایک کرتے میں ہماری امامت کی، ان کے جسم پر کوئی چادر نہ تھی، تو جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کرتے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 2379)، وقد أخرجہ: وقد ورد بلفظ: ’’ثوب واحد‘‘ عند: صحیح البخاری/الصلاة 3 (353)، صحیح مسلم/الصلاة 52 (518)، مسند احمد (3/293، 294) (ضعیف)» (عبدالرحمن بن أبی بکر ملیکی ضعیف ہیں، یہ حدیث صحیحین میں ’’ایک کپڑا‘‘ کے لفظ سے موجود ہے)
وضاحت: ۱؎: صحیحین میں ”ایک قمیص یا کرتا“کی جگہ ”ایک کپڑا“ یا ”ایک تہبند“ کا لفظ ہے۔
Abdur-Rahman bin Abu Bakr reported on the authority of his father Jabir bin Abdullah led us in prayer in a single shirt, having no sheet upon him. When he finished the prayer he said: I witnesses the Messenger of Allah ﷺ praying in a shirt.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 633
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف العامري: مجهول (تقريب: 8068) و محمد بن عبد الرحمٰن بن أبي بكر و أبوه ضعيفان ضعفھما الجمهور،انظر تقريب التهذيب (6065،3815 مجهول) وكتب المجروحين انوار الصحيفه، صفحه نمبر 35
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1048
´ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا بیان۔` ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کپڑا لپیٹے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1048]
اردو حاشہ: فائده: (تَوَشُّح) سے مراد وہ طریقہ ہے۔ جو گزشتہ حدیث کے فائدہ نمبر 1 میں بیان کیا گیا ہے یا یہ کہ کپڑے کا جو کنارہ دائيں کندھے پر ہے۔ اسے بایئں بغل کے نیچے سے نکالے اور جو بایئں کندھے پر ہے۔ اسے دائيں بغل کے نیچے سے نکالے۔ پھردونوں کناروں کوملا کر سینے پر گرہ دے لے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1048