محمد بن عثمان سے روایت ہے کہ انہوں نے قاسم بن محمد سے مستحاضہ کے بارے میں پوچھا تو قاسم بن محمد نے کہا: وہ اپنے حیض کے دنوں میں نماز چھوڑ دے گی، پھر غسل کرے گی اور نماز پڑھے گی، پھر باقی ایام میں غسل کرتی رہے گی۔
تخریج الحدیث: «تفرد به أبو داود، (تحفة الأشراف: 19205) (صحیح)»
Muhammad bin Uthman asked al-Qasim bin Muhammad about the woman who has a prolonged flow of blood. He replied: She should abandon prayer during her menstrual period, then wash and pray ; then she should wash during her menstrual period.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 303
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح انفرد به ابو داود
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 303
´مستحاضہ عورت استحاضہ کے دنوں میں غسل کرے۔` محمد بن عثمان سے روایت ہے کہ انہوں نے قاسم بن محمد سے مستحاضہ کے بارے میں پوچھا تو قاسم بن محمد نے کہا: وہ اپنے حیض کے دنوں میں نماز چھوڑ دے گی، پھر غسل کرے گی اور نماز پڑھے گی، پھر باقی ایام میں غسل کرتی رہے گی۔ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 303]
303. اردو حاشیہ: یہ حکم شرعی نہیں بلکہ معمول کا غسل ہے جو انسان حسب خواہش یا حسب ضرورت نظافت اور پاکیزگی کے لیے کرتا رہتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 303