ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے حیض کی حالت میں مباشرت (اختلاط و مساس) کرتے تھے جب ان کے اوپر نصف رانوں تک یا دونوں گھٹنوں تک تہبند ہوتا جس سے وہ آڑ کئے ہوتیں۔
Maimunah said: The Prophet ﷺ would contact and embrace any of his wives while she was menstruating. She would wear the wrapper up to half the the thighs or cover her knees with it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 267
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف نسائي (288) ند بة مولاة ميمونة: مجھولة،لم يوثقھا غير ابن حبان وأحاديث البخاري (303) و مسلم (294،295) تغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 23
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 267
´حائضہ عورت سے جماع کے سوا آدمی سب کچھ کر سکتا ہے۔` ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے حیض کی حالت میں مباشرت (اختلاط و مساس) کرتے تھے جب ان کے اوپر نصف رانوں تک یا دونوں گھٹنوں تک تہبند ہوتا جس سے وہ آڑ کئے ہوتیں۔ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 267]
267۔ اردو حاشیہ: زوجین کے یہ مسائل کسی عام عالم کے لیے اس انداز میں بیان کرنا بہت مشکل ہے، مگر چونکہ یہ دین طہارت اور اللہ کی حدود کے مسائل ہیں، اسی لیے ازواج مطہرات نے بھی بیان فرمائے ہیں ورنہ ان کی حیا و شرم بے مثل و بے مثال تھی (رضی اللہ عنہن) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کثرت ازدواج کی حکمت بھی یہی تھی کہ زوجین کے مابین کے مسائل شرعی لحاظ سے امت کے سامنے آ جائیں۔
مسئلہ: ایام حیض میں بوس و کنار یقیناًً جائز ہے، مگر دیکھنا یہ ہے کہ ایسے جوڑے کو اپنے اوپر کس حد تک ضبط ہے اگر اندیشہ ہو کہ ضبط قائم نہ رہے گا تو ازحد احتیاط کرنی چاہیے کہ کہیں حرام میں واقع نہ ہو جائیں۔ نيز ديكهيے حديث: [258]
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 267