۔ محمد بن رمح اور قتیبہ بن سعید کی دو الگ الگ سندوں سے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ”جس نے مؤذن کی آواز سنتے ہوئے یہ کہا: أشہد أن لا إلہ إلا اللہ وحدہ لا شریک لہ ”میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔“ وأن محمدا عبدہ ورسولہ ”اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔“ رضیت باللہ ربا وبمحمد رسولا وبالإسلام دینا ” میں اللہ کے رب ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے پر اور اسلام کے دین ہونے پر راضی ہوں۔“ تو اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔ ابن رمح نے اپنی روایت میں کہا: جس نے مؤذن کی آواز سنتے ہوئے یہ کہا: وأنا أشہد اور قتیبہ نے وأنا کا لفظ بیان نہیں۔
حضرت سعد بن ابی وقاس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت سنائی کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مؤذن کی اذان سننے کے وقت کہا: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، میں گواہی دیتا ہوں، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، اور میں شہادت دیتا ہوں کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔ رَضِيتُ بِاللهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا، وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا، میں اللہ کو رب مان کر اور محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو رسول مان کر اور اسلام کو دستور زندگی مان کر راضی اور مطمئن ہوں۔ تو اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ ابن رمح نے اپنی روایت میں کہا، جس نے مؤذن سے اذان سننے وقت کہا: وأنا أشھد، میں بھی شہادت دیتا ہوں، اور قتیبہ نے سامع کے لیے وأنا کا لفظ بیان نہیں کیا۔