الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5596
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اوپر یہ گزر چکا ہے کہ انصاری نے اپنے بیٹے کا نام محمد رکھا تھا اور یہاں یہ ہے کہ قاسم رکھا تھا اور انصار کا یہ کہنا ہم تیری کنیت،
رسول اللہ والی نہیں رکھیں گے اور آپ کا یہ فرمانا،
انصار نے اچھا کیا،
نیز آپ کا یہ فرمانا کہ ”میں تو قاسم اس لے ہوں کہ تمہارے درمیان علم و خیرات اور مال غنائم تقسیم کرتا ہوں۔
“ اس کا مؤید ہے کہ اس نے نام قاسم رکھا تھا تاکہ اس کو ابو القاسم کہا جائے اور آپ نے اپنے نام پر تو نام رکھنے کی اجازت دی ہے،
یہ تو قابل انکار نہیں ہے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5596