عمرہ بنت عبدالرحمان نے، اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی پرورش میں تھیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو ایک مہم کا امیر بنا کر روانہ فرمایا، وہ اپنے ساتھیوں کی نماز میں قراءت کرتا اور (اس کا) اختتام قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ سے کرتا تھا۔جب وہ لوگ واپس آئے تو انھوں نے اس بات کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا۔آپ نے فرمایا: "اسے پوچھو، وہ ایسا کس لئے کرتا تھا؟" صحابہ کرام نے پوچھا تو اس نے جواب دیا: اس لئے کہ یہ رحمٰن (جل وعلا) کی صفت ہے، اس لئے مجھے اس بات سے محبت ہے کہ میں اس کی قراءت کروں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اسے بتادو! اللہ بھی اس سے محبت کرتا ہے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو لشکر کا امیر مقرر فرمایا اور وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتا تھا اور قراءت کے آخر میں ﴿قُلْ هُوَ اللَّـهُ أَحَدٌ﴾ پڑھتا تھا۔ جب لشکر واپس آیا تو اس بات کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا گیا۔ اس پر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے پوچھو،وہ ایسا کس مقصد کی خاطر کرتا ہے؟“ صحابہ کرام نے اس سے پوچھا تو اس نے جواب دیا، (میں اس لئے ایسا کرتا ہوں کہ) اس میں اللہ (رحمٰن) کی صفت بیان کی گئی ہے، اس بنا پراس کو پڑھنا پسند کرتا ہوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اسے بتادو! اللہ بھی اس سے محبت کرتا ہے۔“