وقال ابو موسى: ولد لي غلام ودعا له النبي صلى الله عليه وسلم بالبركة.وَقَالَ أَبُو مُوسَى: وُلِدَ لِي غُلَامٌ وَدَعَا لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَرَكَةِ.
اور ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میرے یہاں ایک بچہ پیدا ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے برکت کی دعا فرمائی۔
حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا حاتم، عن الجعد بن عبد الرحمن، قال: سمعت السائب بن يزيد، يقول: ذهبت بي خالتي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله، إن ابن اختي وجع، فمسح راسي ودعا لي بالبركة، ثم توضا فشربت من وضوئه، ثم قمت خلف ظهره، فنظرت إلى خاتمه بين كتفيه مثل زر الحجلة".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنِ الْجَعْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ، يَقُولُ: ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ ابْنَ أُخْتِي وَجِعٌ، فَمَسَحَ رَأْسِي وَدَعَا لِي بِالْبَرَكَةِ، ثُمَّ تَوَضَّأَ فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوئِهِ، ثُمَّ قُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ، فَنَظَرْتُ إِلَى خَاتَمِهِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ مِثْلَ زِرِّ الْحَجَلَةِ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے حاتم بن اسماعیل نے بیان کیا، ان سے جعد بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا کہ میں نے سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میری خالہ مجھے لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرا یہ بھانجا بیمار ہے۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لیے برکت کی دعا کی۔ پھر آپ نے وضو کیا اور میں نے آپ کے وضو کا پانی پیا۔ اس کے بعد میں آپ کی پشت کی طرف کھڑا ہو گیا اور میں نے مہر نبوت دیکھی جو دونوں شانوں کے درمیان میں تھی جیسے چھپر کھٹ کی گھنڈی ہوتی ہے یا حجلہ کا انڈہ۔
Narrated As-Sa'ib bin Yazid: My aunt took me to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! My sister's son is sick." So he passed his hand over my head and invoked for Allah's blessing upon me and then performed the ablution. I drank from the water of his ablution and I stood behind him and looked at his Khatam (the seal of Prophethood) between his shoulders (and its size was) like the button of a tent.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 363
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6352
6352. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میری خالہ مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گئیں اور کہا: اللہ کے رسول! میرا یہ بھانجا بیمار ہے آپ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لیے برکت کی دعا فرمائی۔ پھر آپ نے وضو کیا تو میں نے آپ کے وضو سے بچا ہوا پانی پیا۔ پھر میں آپ کے پیچھے کھڑا ہو گیا اور آپ کے دو کندھوں کے درمیان مہر نبوت دیکھی جو چھپر کھٹ کی گھنڈی (یا کبوتری کے انڈے) کی طرح تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6352]
حدیث حاشیہ: حجلة ایک پرندہ ہوتا ہے۔ بعض روایات میں رزالحجلة بہ تقدیم رائے مہملہ بر زائے معجمہ آیا ہے۔ یعنی چکور کے انڈہ کی طرح گولائی میں ہے کہ اس کی تائید اس روایت سے ہوتی ہے جسے ترمذی نے جابر بن سمرہ سے روایت کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر نبوت دونوں مونڈھوں کے درمیان کبوتر کے انڈے کے برابر لال رسولی کی طرح تھی (لغات الحدیث)
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 6352